DUNIYA KI HAQEEKAT CAN BE FUN FOR ANYONE

Duniya Ki Haqeekat Can Be Fun For Anyone

Duniya Ki Haqeekat Can Be Fun For Anyone

Blog Article

Enter your e mail deal with to subscribe to Iman Islam and get notifications of new posts by e mail.

بچوں سے شفقت سے پیش آؤ۔یہ پھول کسی کسی آنگن میں کھلتے ہیں۔

مولانا روم سے کسی نے پوچھا کہ دنیا کی حقیقت کیا ہے؟مولانا روم نے فرمایا،دنیا کی مثال ایسی ہے کہ ایک شخص جنگل کی طرف جاتا ہے اس نے دیکھا کہ۔۔۔

دوسروں کی خامیاں تلاش کرنے سے پہلے اپنی خامیاں تلاش کرو۔

بچوں میں بہترین انداز اور اسلوب پیدا کیے جائیں دوسرون سے ملتے بچوں کو سلام کرنا اور ہاتھ ملانا سکھائیں

It seems like you had been misusing this aspect by likely as well rapid. You’ve website been quickly blocked from employing it.

رزق اور عہدے کی تقسیم اپنے کمال کی بدولت نہیں ہوتی بلکہ یہ لوح محفوظ پرلکھے گئے کے مطابق ہے۔ کیمیا گرغصہ میں مرجاتا ہے جبکہ بے وقوف کو خزانہ مل جاتا ہے ۔

For any question/comment associated with this e book, make sure you Make contact with us at haidar.ali@rekhta.org additional From writer

جنگل سے مراد یہ دنیا ،شیر سے مراد یہ موت ہے جو انسان کے پیچھے لگی رہتی ہے،گڑھا قبر ہے ،چوہا دن اور رات ہیں،درخت عمر ہے اور شہد دنیا ئے فانی سے غافل ہو کر دینے والی لذت ہے۔

YouTube page opens in new windowFacebook page opens in new windowInstagram page opens in new windowX web page opens in new window

دنیا میں اکثر ایسا ہوتا ہے کہ بدلحاظ اور کم عقل ترقی کرتا ہے اور عقل مند اور عزت کرنے والا ذلیل ورسوا ہوجاتا ہے۔

دل ایک ایسا آئینہ ہے ۔اگر بدی سے پاک ہو تو اس میں خدا بھی نظر آجاتا ہے۔

extra Hamburger icon An icon utilized to characterize a menu that can be toggled by interacting using this icon.

اور ہر اس چیز سے جفرت کرنی چاہیے جو نفرت کے قابل ہو۔لیکن اس صورت میں ممکن ہے جب ہمارے پاس دونوں کا فرق دیکھنے کے لیے عقل کی دولت ہو۔

More Hamburger icon An icon accustomed to symbolize a menu that could be toggled by interacting with this icon.

a lot more Hamburger icon An icon utilized to stand for a menu that can be toggled by interacting with this icon.

حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ اس حکایت میں دنیا کی حقیقت بیان کررہے ہیں کہ مال ودولت کا حقدار تو عقل والا ہونا چاہئے مگر وہ بے وقوفوں کے پاس زیادہ ہوتی ہے۔ پس مال ودولت کی کوئی حیثیت نہیں اگر حیثیت ہے تو علم وتقویٰ کی۔ دنیا کا مال تو دشمنوں کے پاس بھی بے شمار مگر ان کے پاس وہ علم نہیں جس سے وہ اللہ عزوجل کو پہچان سکیں اور اپنی پیدائش کا مقصد جان سکیں۔ دنیا داروں کے گرد گھومنا جہالت کی نشانی ہے اور اہل علم کا قرب حاصل کرنا عقل مندی کی دلیل ہے۔

ایک بزرگ نے جب اس حبشی خضیب کی یہ بات سنی تو کہا کہ اگر عقل کی بدولت رزق کی تقسیم ہوتی تو پھر بے وقوف تو بھوکا ہی مرجاتا۔

Report this page